Video Transcription
اشک میں نگاہوں کا ملتی ہے بارشیں
پھر بھی کیوں کر رہا دل مریخ خواہش ہے
دل مریخ نہ سنے دل کی میں نہ سنوں
دل مریخ نہ سنے دل کا میں کیا کروں
دل مریخ نہ سنے دل کی میں نہ سنوں
اشک میں نگاہوں کا ملتی ہے بارشیں
پھر بھی کیوں کر رہا دل مریخ خواہش ہے
دل مریخ نہ سنے دل کی میں نہ سنوں
دل مریخ نہ سنے دل کا میں کیا کروں
دل مریخ نہ سنے دل کی میں نہ سنوں